ALLAH ka khouf - Roshan Worlds

knowledge islamic quotes articles poims islamic education tips and tricks apps and games for pc android apps latest news for information technology

google Search

Saturday, March 30, 2019

ALLAH ka khouf


اللہ کی پکڑسے خوف کھائو 

تمہارے لیے زمین کا فرش بچھایا ! یہ فرش اس لیے نہیں بچھا یا تھاتا کہ تم مہندی پہ رقص کرو !اس لیے نہیں بچھا یا تھا کہ تم طبلے کی تھا پ پہ نا چو! بلکہ اس لیے بچھا یا تھا کہ اس کو سجدوں سے آباد کرو۔اس کو اپنے آنسوؤں سے سیراب کرو۔

میرے دوستو!… ہم دن رات پالنے والے سے بغاوت کرتے ہیں،پھر کہتے ہیں، کہ آج کل حالات صحیح نہیں ہے، کا روبار نقصان میں جارہا ہے، بیماریوں نے ڈیرہ جمالیا ہے، ان حالات کے باوجود بھی ہم خالق حالات کی طرف رجوع نہیں کرتے، نہ ہی گناہوں کو چھوڑتے ہیں، بلکہ اللہ کو چھوڑ کر عاملوں کے اور تعویزوں کے پیچھے بھاگے پھرتے ہیں۔ میرے بھائیو! ہوش میں آؤ! عقل استعمال کرو آپ اپنے مالک کی دی ہوئی نظرکو بدنظری میں لگاکراﷲ کو ناراض کرتے رہتے ہو اور بعدمیں یہ چاہتے ہو کہ تعویز کے ذریعے مسئلہ حل ہوجائے یہ ناممکن ہے۔
میرے بھائیو !گناہ کرکے کس کو چیلنج کررہے ہو؟کس سے ٹکرار ہے ہو؟
{اَئِنَّکُمْ لَتَکْفُرُوْنَ بِالَّذِیْ خَلَقَ الْاَرْضَ فِیْ یَوْمَیْنِ وَتَجْعَلُوْنَ لَہٗ اَنْدَادًا}
کس رب سے ٹکر لے لی تم نے !تمہارے لیے زمین کا فرش بچھایا ! یہ فرش اس لیے نہیں بچھا یا تھاتا کہ تم مہندی پہ رقص کرو !اس لیے نہیں بچھا یا تھا کہ تم طبلے کی تھا پ پہ نا چو! اس لیے نہیں بچھا یا تھا کہ تم اس پر زیب وزینت اور شراب کی محفلیں سجاؤ! اس لیے نہیں بچھا یا کہ تم اس پر مو سیقی کی محفلیں جماؤ!اس لیے نہیں بچھا یا تھا کہ تم اس پرتکبر کے گھر کھڑے کرو !اس لیے نہیں بچھا یا تھا کہ تم اس پر ایڑی مار کے چلو! 
بلکہ اس لیے بچھا یا تھا کہ اس کو سجدوں سے آباد کرو۔اس کو اپنے آنسوؤں سے سیراب کرو۔
{ یَمْشُوْنَ عَلَی الْاَرْضِ ھَوْنًا}
اس پر عاجزی اور تو اضع سے چلو…… کس رب سے ٹکر لے لی ہے تم نے ؟… میرے بند و میری بند یو!کس سے ٹکراتے ہو؟ جس نے زمین دودن میں بچھائی 
{اَئِ نَّکُمْ }…
کس سے ٹکر لے رہے ہو…
{ لَتَکْفُرُوْنَ بِالَّذِیْ خَلَقَ الْاَرْضَ فِیْ یَوْمَیْنِ وَتَجْعَلُوْنَ لَہٗ اَنْدَادَا}…
جانتے بھی ہو یہ کون ہے؟… 
{ذَالِکَ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ }…
یہ کل کائنات کا شہنشاہ ہے… بادشاہ ہے…
رب ہے… رب
پالنے والا ہے… پالنے والا … زمین کے اندھیرے میں چھپی ہوئی چیونٹی کو بھی رزق پہنچارہا ہے اور چیونٹی سے بھی ہزاروں گناچھوٹے وجود کو رزق پہنچا رہا ہے …آنکھوں سے بڑی بڑی خور دبینوں سے نظر نہ آنے والے جراثیموں کو وہ رزق پہنچا رہا ہے … اس رب سے ٹکر لے لی تم نے ؟ کس سے ٹکرائے ہو؟
زمین اس لئے بچھائی کہ اس پر تم مست ہو کر چلو ؟ اس لیے بچھائی کہ اس پر اکڑ کے چلتے رہو؟ اس پر نا چتے، کودتے ،گاتے رہو ؟کیا تمھیں خبر نہیں ہے کہ اللہ وہ آنکھ رکھتا ہے{ لاتا خذہ سنۃ ولانوم }جو نہ اونگھتی ہے اور نہ سوتی ہے کیا اسے نظر نہیں آرہا جب تم بے پر دہ ہو کرچلتی ہو ؟جب تم زیب وزینت کر کے نکلتی ہو، جب تم تکبر کے ساتھ اپنے مال کے گھمنڈ میں ،اپنے حسن کے گھمنڈ میں، اپنی کمائیوں کے گھمنڈ میں، جب تم چلتے ہو،تو کیا وہ آنکھ سو گئی ہے ؟کیا وہ غافل ہوگیا ہے؟ کیا اسے نظر نہیں آرہا ؟کیا موت تمہارا گلا نہیں دبائے گی؟کیا قبر تمہیں زیر وز بر نہیں کرے گی؟ کیا اس حسن کواللہ تبارک وتعالیٰ مٹی میں نہیں ملائے گا… وہ کپڑے بھی تیار ہو چکے ہیں


No comments:

close