Allah+ka+inam - Roshan Worlds

knowledge islamic quotes articles poims islamic education tips and tricks apps and games for pc android apps latest news for information technology

google Search

Sunday, June 9, 2019

Allah+ka+inam




ایک عجیب واقعہ : ہار مل گیا اور۔۔۔۔۔

مکہ مکرمہ میں ایک عبادت گزار حاجی صاحب رہتے تھے وہ کہیں جارہے تھے  راستہ میں ایک ریشمی تھیلی ملی ، جس میں ایک قیمتی ہار تھا بڑا قیمتی ہار ہے،ہیرے جواہرا ت اس میں جڑے ہوئے ہیںیہ تو بہت قیمتی ہے اسے چھپا لینا چاہیے اللہ کا ڈر غالب آیا، اللہ کا خوف غالب آیا کہ بھائی اللہ تو دیکھ رہا ہے اگر اسے چھپا لیا تو اللہ تو کہیں بھی پکڑ سکتا ہے اور جہنم میں ڈال سکتا ہے تو میں کیا کروں گا۔ اس کو چھپانے کے بجائے طے کرلیا کہ مالک ملے گا تو میں مالک کے حوالہ کردوں گا ۔اتفاق سے مالک بھی مل گیا کوئی تلاش کرتا پھر رہا ہے بھائی میرا ہار گم ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا بھائی میرے پاس بھی ایک تھیلی ہے تم دیکھو تمہاری تو نہیں ، اس نے دیکھا اور دیکھ کر پہچان لیا کہ ہا ں یہی میری تھیلی ہے اور یہ میرا ہار ہے وہ بڑا خوش ہوا تاجرنے اس کو پانچ سوا شرفیاں نکال کر انعام دیں ، اس نے کہا کہ مجھ کو انعام نہیں چاہیے میں نے تو یہ جو کچھ کیا اللہ کو خوش کرنے کے لیے کیا ، اللہ کی رضا کے لیے کیا تیرے انعام کے لیے نہیں کیا ، اس نے بہت اصرار کیا اور کہا میں نے نیت کی تھی کہ اگر ہار مل جائے گا تو میں اس کے پانے والے کو اور لانے والے کو پانچ سو اشرفیاں دوں گا، اس لیے میں تم کو دے رہا ہوںکہا کہ نہیں مجھ کو پانچ سو اشرفیاں نہیں چاہیںبہر حال وہ وہاں سے چلا گیا اور اپنی بستی میں جا کر کہتا تھا کہ ایسا نیک نوجوان مجھ کو ملا ، ایسا لڑکا اگر مجھ کو اپنے ہاں مل جاتا تو میں اپنی بیٹی کی شادی کردیتا اور وہ اپنے یہاں کا بہت بڑا تاجر تھا۔
اب اللہ کی قدرت دیکھو ، یہ نوجوان مکہ مکرمہ کا رہنے والا تھا اس کو سفر درپیش آیا، سمندری سفر،سفر میں چلے اچانک طوفان آیا، اور کشتی ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی ۔ایک تختہ کے اوپر یہ لیٹے ہوئے ہیں اور تختہ بہتا ہوا چل رہا ہے تما م ساتھی ادھر ادھر ہوگئے معلوم نہیں کہ کون ہلاک ہوا اور کون ڈوبا، کون بچا، بہتے ہوئے تختہ پر جارہے ہیں ، چلتے چلتے ایک کنارہ پر تختہ رکا وہاں ایک بستی آباد تھی ،بستی کے لوگ اتفاق سے آئے ہوئے تھے جب دیکھا کہ کوئی بیچارہ مسافر تختہ کے اوپر بہہ رہا ہے تو انہوں نے اس کو نکال لیااور نکال کر اپنی بستی میں لے گئے اور حالات معلوم کیے کہ یہ تو بڑے عالم ہیں، اور بڑی مہارت بھی ان کو ہے حافظ بھی ہیں اور عالم بھی ، اور نیک صالح شخص ہیں ان کو اپنے یہاں امام بنا لیا جائے، اور اپنے بچوں کو پڑھانے پر مقرر کر لیا اور ان کی تنخواہ مقر ر کردی اور سب نے ان کو اپنا شیخ بھی بنالیااور اپنے سب کام ان کے مشورے سے کرنے لگے۔ لوگوں نے سوچا کہ اتنا نیک آدمی مل گیا ہے اتنا بڑا عالم یہ کسی طرح یہاں سے چلا نہ جائے اس لیے ایسی شکل کرنی چاہیے کہ یہ ہماری بستی میں رہے ایسے نیک آدمی کا بستی سے چلا جانا ٹھیک نہیں ہے ، اس کی کیا شکل ہو،اس کی شکل یہ ہے کہ ان کی یہاں شادی کردو ،شادی کے لیے سوچا فلاں لڑکی مناسب ہے ایک بڑے تاجر کا انتقال ہوا ان کی بیٹی بہت خوبصورت بہت حسین اور جوان ہے، اسے رشتے کی ضرورت ہے ان سے کہا کہ بھئی فلاں رشتہ طے کردیا جائے ،لڑکی سے پوچھا ،لڑکی بھی تیار ہوگئی،اس کے گھر والوں سے معلوم کیا وہ بھی تیار ہوگئے جب دونوں کی شادی ہوگئی اور یہ رات کو وہاں پہنچا اور بیوی سے ملاقا ت کی تو دیکھا کہ اس کے گلے میں وہی ہار پڑ ا ہوا ہے جو مجھے مکہ میں ملا تھا او ر انہوں نے اس تاجر کو واپس کردیا تھا اور انعام لینے سے بھی انکار کردیا تھا وہ تاجر کہتا تھا کہ اگر یہ مجھے میرے یہاں مل جاتا تو میں اس کی شادی اپنی بیٹی سے کردیتا ، اللہ تعالیٰ نے اس کی نیکی کی برکت سے اس تقویٰ اور پرہیزگاری کی برکت سے اتنا نوازا اتنا نواز ا کہ تم نے ہمارے ڈر کی وجہ سے ہار واپس کیا اب ہم ہار بھی دیں گے اور ہار والی بھی دیں گے ، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے وہ ہار بھی واپس کیا اور ہاروالی بھی عطا کی، پھر یہ مکان اور کوٹھی بھی اور تجارت بھی اور جائیداد بھی اس تاجر کی وہ تمام ملکیت اللہ تعالیٰ نے اس کو عطا کردی۔
یہ اللہ کا ڈر اور اللہ کاخوف ہے جس دل میں اللہ کا خوف اور ڈر ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اسے دنیا میں بھی اس طرح نوازتا ہے اور بھائی یہ تو دنیا میں ہے اور آخرت میں بھی اللہ تعالیٰ نوازیں گے ۔ تو بھائی ہم یہاں دنیا میں رہتے ہوئے اصل یہ ہے کہ ہم اللہ کا ڈر اور خوف حاصل کریں اس کی اطاعت وفرمانبرداری کریں اور نافرمانیوں سے پرہیز کریں اور اسی کے اوپر اللہ کی مدد آتی ہے۔

No comments:

close