یہودی لابی کی مکاریاں
اس وقت دنیا میں تین مذاہب
ایسے ہیں جسکا ایمان ہے کہ دجال کا ظہور ہوگا یہودی عیسائی اور مسلمان۔ یہودی اور
اور کچھ عیسائی اس کو نجات دہندہ سمجھتے ہیں جب کہ مسلمانوں کے لئے یہ اک فتنہ
ہوگا ان لوگوں کا عقیدہ ہے کہ دجال آئےگا غیر مذہب (یہودیوں کے علاوہ) لوگوں کو
قتل کریگا اور ساری دنیا پہ ہماری بادشاہت قائم ہوجائیگی یعنی ہم ہی مختار کل بن
جائیگے ۔اور اس کے لیے یہودی کچھ تیاری کرچکے ہیں کچھ کر رہے ہیں کچھ کرینگے مثلا
پرنٹ میڈیا۔ الیکٹرونکس میڈیا اور سوشل میڈیا پر پورا نہیں تو تقریبا قبضہ یہودی
کمپنیوں کا ہے جو ان لوگوں کے بغیر کوئی بھی صحیح خبر نہیں چلاتے ۔
(حدیث شریف کا مفہوم ہے قیامت کے نزدیک دجل فریب کا زور
ہوگا ) جیسے ہم دیکھ رہے ہیں اج کل کیسے ٹی وی پہ بیٹھ کر اینکر حضرات سچ کو جھوٹ اور
جھوٹ کو سچ ثابت کرنے میں لگے ہوتے ہیں مختلف مسلک کے علماء کو ٹی وی پہ بلا کر ان
کو آپس میں لڑواتے ہیں اور فرقہ وارانہ مسائل پیدا کرتے ہیں اور خانہ جنگی کو ہوا
دیتے ہے۔
فیشن شو کے نام پہ فحاشی یا
فحاشی کے نام پہ فیشن شو کراتے ہیں جس کو ہم من و عن فورا سے پہلے قبول کرتے ہے جس
میں سر فہرست خواتین کا کپڑے پہن کے بھی بے حجابی اور نوجوان طبقے کا عجیب طریقے
سے بال کٹوانا اور ڈاڑھی میں مختلف ڈیزائن بنوانا ہے۔ہم دیکھ رہے ہیں یہ سب کچھ
اور بہت کچھ۔ خواتین کے کپڑے باریک سے باریک ہوگئے سر سے دوپٹہ تقریبا اتر چکا ہے
اس کے علاوہ بٹ کوائن یا کرپٹو کرنسی یا ایسی بہت سی شاخیں ویب سائٹ میں لوگوں کو
مبتلا کر کے ابھی سے ڈیجیٹل کرنسی کے لئے ان کی ذہن سازی کرنا بھی شامل ہیں۔۔
اک اور بہت بڑا المیہ جسکو ہم
سب ایک سہولت سمجھ رہے ہیں (حقیقت میں ہے بھی سہولت اگر دیکھا جائے ) لیکن سوچ بہت
دور کی تھی جو تقریبا کامیاب ہوگئی کچھ حد تک۔۔ کچھ دوستوں کو اختلاف ہو سکتا ہے
۔۔۔لیکن صحیح معنوں میں دیکھا جائے تو ہر انسان کو اس کی مملوکہ دولت سے محروم
کرنا ہے۔اوردراصل اس کے پیچھے ایک اصول کار فرماہے دولت ایک ہی قسم ہاتھوں میں
گردش کرتی رہے اورباقی لوگ اپنی ضروریات پوری کریں اورسرنگوں رہیں جس کہا جائے کہ
یہ نیوورلڈآرڈر کاحصہ ہے۔ (انسانوں
کوغلام بنا کے رکھنا) یقیناًیہ کسی آسمانی مذہب کی تعلیم تونہیں ہوسکتی
البتہ شیطانی راہ ضرورہے۔
جب سے قران مجید کو ڈیجیٹلائز
کیا گیا ہے سوفٹویئر میں آچکا ہے میں کافی لوگوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ قران مجید کو
کتاب میں نہیں پڑھتے بلکہ موبائل آئی پیڈ لیپ ٹاپ وغیرہ میں پڑھتے ہے اچھی بات ہے
لیکن دوسری سائڈ پہ اس کے نقصانات بھی کافی ہے۔
ہمارے گھروں کے اندر الماری
میں پڑے قران پہ مٹی جمتی رہے گی کوئی کھولنے والا نہیں ہوگا کیونکہ موبائل میں جوہے
۔ پلے سٹور پہ ایسے قران ایپلیکیشن موجود ہیں جو غیر مسلم نے ڈیولپ کیے ہیں پہلے
ترجمہ میں ترمیم کیا تھا اب قرانی آیات میں بھی یہ لوگ قیامت تک آیات میں ردبدل
نہیں کرسکتے تھے لیکن جب ایپ کا ریٹ بڑھ جاتا ہے یعنی مارکیٹ ہوجاتی ہے تو اگلا
قدم اٹھایا جاتا ہے ۔اور ہم نے انجانے میں لوڈ بھی کئے اور پڑھتے بھی تھے جو حافظ
حضرات ہے یا جس نے ترجمہ کے ساتھ پڑھا ہو ان کو پتہ چل جاتا لیکن ایک لاعلم آدمی کو کہاں پتہ چلتا.۔۔۔ اب ضروری نہیں کہ کوئی مجھ
سے اتفاق کرے، لیکن ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ جب کوئی نئی چیز نیا حکم نئی کتاب نیا
موبائل نیا سوفٹوئیر تو پہلے والا تقریبا ناپید ہوجاتا ہے اللہ نہ کریں نعوذباللہ
اگر قران کے کتابی شکل میں ایسا ہوگیا (حالانکہ قران ہمارے بچوں بڑوں علماء کے
سینوں میں محفوظ ہے حفاظت کی ذمےداری اللہ نے لی ہے)۔ تو کیا ہوگا ہم قران کی کتاب
ڈھونڈتے رہیں گے یا حافظ علماء حضرات کے پیچھے بھاگیں گے سوفٹوئیر ختم ہو چکا ہوگا
( یہاں جو میں سمجھانا چاہ رہا ہوں اسکا ذمےدار ہوں )۔۔۔۔
اج کل اک ٹک ٹاک یا پپجی ٹائپ
کے گیمز کو دیکھیں یا کارٹون جیسے چھوٹا بیم۔ موٹو پتلو۔ اور بہت سارے ۔ یہ بظاہر
تو گیم ہیں لیکن یہی سب ہماری اور ہمارے بچوں کی گیم بجا رہے ہیں ۔یعنی کہ ان کی
ذہنی سوچ کومکدرکررہےہیں۔ ٹک ٹاک نے چاردیواری کو توڑ کے نوجوان نسل کس بےحجاب کر
دیا خاص طور پر لڑکیوں کو۔ پپجی گیم میں کافی چیزیں شرک کی ہیں کھیلنے والے اگر
غور کریں تو پتہ چل جائیگا۔ باقی یہی کارٹون جو انے والے دجال کی فرسٹ فارم ہے تو
کیا یہی بچے کل کو دجال کا ساتھ نہیں دینگے کیونکہ دجال کو بھی ہر چیز پہ قدرت
حاصل ہوگی سوائے کچھ کاموں کے( اللہ تعالی کے امر سے) اور یہی کارٹون بھی ہر کام
کرسکتے ہیں یہودی ابھی سے ہمارے بچوں کی ذہن سازی کر رہے ہیں ۔۔۔۔اوریہ آج کے بچے
کل کے جوان ہیں جب ان کاسامنا ان نادیدہ طاقتوں سے ہوگاتو یہ ان کے سامنے ٹھہرنہیں
پائیں گے۔
اللہ ہم سب کو اپنے حفظ و
امان میں رکھے امین ثم امین
No comments:
Post a Comment