dua-after-adan - Roshan Worlds

knowledge islamic quotes articles poims islamic education tips and tricks apps and games for pc android apps latest news for information technology

google Search

Tuesday, March 23, 2021

dua-after-adan


اذان کے  فضائل وآداب اورشرائط واحکام



اذان کے  فضائل وآداب اورشرائط واحکام

کچھ شرائط مؤذن کے لیے ہیں اورکچھ اذان کے لیے، دونوں درج ذیل ہیں:

مؤذن کی شرائط: (1)  مسلمان ہونا،(2) مردہونا،(3)عاقل ہونا۔

اذان  کی شرائط: (1)وقت میں ہونا، (2) عربی زبان میں ہونا،(3) کلمات میں ترتیب کاپایاجانا، (4) پے درپے ہونایعنی درمیان میں بات چیت نہ کرنا۔

اذان کے آداب: (1) بآوازِ بلندہونا، (2) مؤذن کانیک وصالح ہونا، (3) اذان کے وقت کانوں میں انگلیاں رکھنا، (4) اذان کے کلمات ٹھہر ٹھہر کرجب کہ اقامت قدرِعجلت سے ادا کرنا، (5) قبلہ کی طرف منہ کرنا،(6) حی علی الصلاۃ میں دائیں جانب اور حی علی الفلاح میں بائیں جانب منہ پھیرنا۔

نیزعورت اورنا سمجھ بچے کی اذان درست نہیں؛ لہٰذااگردونوں میں سے کسی نے بھی اذان دے دی  تواس کااعادہ ضروری ہوگا، البتہ اگربچہ اتنابڑا  ہے کہ اس کوسمجھ بوجھ حاصل ہوتواس کی اذان درست توہوجائے گی،  مگربہتریہ ہے کہ کوئی بالغ سمجھ دار آدمی اذان دے۔

مرد ہو یا عورت جو کوئی بھی اذان سنے تو اسے اذان کا جواب دینے کا حکم ہے۔ سننے والا بھی وہی الفاظ کہے جو مؤذن کہتا ہے۔

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

إِذَا سَمِعْتُمُ النِّدَاءَ، فَقُوْلُوْا مِثْلَ مَا يَقُوْلُ الْمُؤَذِّنُ.

بخاری، الصحيح، کتاب الاذان، باب ما يقول اذا سمع المنادی، 1 : 221، رقم : 586

’’جب تم اذان سنو، تو اُسی طرح کہو جس طرح مؤذن کہہ رہا ہو۔‘‘

لیکن جب مؤذن حَیَّ عَلَی الصَّلٰوة اور حَیَّ عَلَی الْفَلَاح کہے تو سننے والے کو یہی الفاظ نہیں بلکہ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاِ کہنا چاہیے جیسا کہ حدیث مبارکہ سے ثابت ہے :

قَالَ يَحيی : وَحَدَّثَنِي بَعْضُ إِخْوَانِنَا : أَنَّهُ قَالَ : لَمَّا قَالَ حَيَّ عَلَی الصَّلاةِ، قَالَ : لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّهَ اِلاَّ بِاﷲِ، وَقَالَ : هٰکَذَا سَمِعْنَا نَبِيَّکُمْ صلی الله عليه وآله وسلم يَقُوْلُ.

بخاری، الصحيح، کتاب الأذان، باب ما يقول اذا سمع المنادي، 1 : 222، رقم : 588

’’حضرت یحییٰ کا بیان ہے کہ مجھ سے میرے بعض بھائیوں نے بیان کیا کہ مؤذن نے جب حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ کہا تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاﷲِ پڑھا اور کہا : میں نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح کہتے ہوئے سنا ہے۔‘‘

اسی طرح فجر کی اذان میں جب مؤذن اَلصَّلٰوةُ خَيْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کہے تو سامع کو قَدْ صَدَقْتَ وَبَرَرْتَ کہنا چاہیے۔ 

No comments:

close