darood-sharif - Roshan Worlds

knowledge islamic quotes articles poims islamic education tips and tricks apps and games for pc android apps latest news for information technology

google Search

Sunday, October 16, 2022

darood-sharif

 

درود شریف کی برکت

 


درود شریف کی برکت

ابن ابی دنیاؓ کی روایت میں آتا ہے کہ قیامت کے دن حضرت آدم علیہ السلام دوسبز کپڑے پہنے ایک مقام پر بیٹھے ہوں گے، لوگ ان کے سامنے سے گزر رہے ہوں گے، بعض کامیابی کی منزل کی طرف جا رہے ہوں گے اور بعض ناکامی کی جانب، اتنے میں ایک شخص کو گرفتار کرکے جہنم کی طرف لے جایا جارہا ہوگا۔ حضرت آدمؑ پوچھیں گے تم کو کدھر لے جایا جارہا ہے ؟ عرض کرے گا حضور ! میں نبی آخرالزمان کی امت کا آدمی ہوں ، میرے پاس کوئی نیکی نہیں، سب برائیوں کے انبار ہیں لہٰذا مجھے دوزخ کی طرف لے جا رہے ہیں۔

آدمؑ پریشان ہو کرحضور ﷺ کو آواز دیں گے، اے محمدؐ ! یہ آپ کی امت کا آدمی ہے، اس کی فکر کریں، اس پر حضور ﷺ فرشتوں سے کہیں گے، اے پروردگار کے قاصدو ! اس کو چھوڑ دو ، یہ میری امت کا آدمی ہے، فرشتے عرض کریں گے (نحن غلاظ شداد لانعصی ما امر ﷲ) ہم بڑے سخت گیر ہیں اور ﷲ تعالیٰ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے، چناچہ اس شخص کو جہنم کی طرف لے جائیں گے۔

پھر حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام اپنی داڑھی مبارک کو ہاتھ میں پکڑ کر خدا کی بار گاہ میں التجا کریں گے اور اس کے لیے دعا کریں گے تو ﷲ کا حکم ہوگا کہ اس شخص کو روک دو، پھر حضور ﷺ اپنے پاس سے ناخن کے برابر ایک چھوٹا سا پرزہ نکالیں گے، اس کا وزن کیا جائے گا تو وہ ساری برائیوں سے زیادہ وزنی نکلے گا، ارشاد ہوگا (سعد سعد) یہ شخص نیک بخت ہوگیا اور اسے جنت کا حکم ہوجائے گا۔

وہ شخص بڑا حیران ہوگا اور فرشتوں سے پوچھے گا کہ یہ کون شخص ہے جس نے مجھے عزت دلائی تو حضور ﷺ فرمائیں گے میں تیرا نبی ہوں اور تو میری امت کا آدمی ہے، یہ پرزہ وہ درود شریف ہے جو تو نے کسی اخلاص کے ساتھ پڑھا تھا، آج وہی مقبول ہو کر تیری برائیوں پر غالب آگیا ہے، حضور فرمائیں گے کہ تیرا یہ عمل ضرورت کے وقت تمہارے پاس پہنچ گیا ہے۔

درود شریف کی اتنی اہمیت ہے اور یہ اتنا اعلیٰ عمل ہے بلکہ اخلاص و محبت کے ساتھ درود شریف پڑھنا افضل العبادات میں ہے بشرطیکہ یہ خلوص و محبت کے ساتھ برمحل پڑھا جائے، محض شور و شر، فتنہ پروری، بےمحل اور غلط طریقے سے پڑھا جانے والا درود قابل قبول نہیں ہوگا، اس کے لیے پورے آداب کا لحاظ رکھنا بھی ضروری ہے۔

(افادات :مفسر قرآن محدث کبیر حضرت مولانا صوفی عبدالحمید خان سواتیؒ

No comments:

close