Dars-e-Hadees+bymaulana+syed+badr-e-alam+meerthi - Roshan Worlds

knowledge islamic quotes articles poims islamic education tips and tricks apps and games for pc android apps latest news for information technology

google Search

Tuesday, June 25, 2019

Dars-e-Hadees+bymaulana+syed+badr-e-alam+meerthi


حضرت مولاناسید بدر عالم میرٹھی قدس اللہ سرہ

معاداورمعاش کابیان

بسم اﷲالرحمن الرحیم
نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّی عَلٰی رَسُوْلِہٖ الْکَرِیْمِ

مختصرنصیحت وکلید سعادت 

عَنْ اَبِیْ اَ یُّوْبِ الْاَنْصَارِیِّ رضی اﷲ تعالی عنہ قَالَ:جَآئَ رَجُلٌ اِلٰی النَّبِیِّصلی اﷲ علیہ وسلمفَقَالَ:عِظْنِیْ وَاَوَجِزْ! فَقَالَ:اِذَا قُمْتَ فِیْ صَلٰوتِکَ فَصَلِّ صَلٰوۃَ مُوَدِعٍ، وَلَاتَکَلَّمْ بِکَلَامٍ تَعْذُرُمِنْہُ غَدًا، وَاجْمَعِ الْاِیَاسَ مِمَّا فِیْ اَیْدِی النَّاسِ۔
ترجمہ:…حضرت ابوایوب انصاری l نے فرمایا:کہ ایک شخص رسول اﷲaکی خدمت میں حاضرہوااورعرض کی مجھ کوکوئی مختصرسی نصیحت فرمادیجئے!آپ aنے فرمایا: اچھا تو جب نمازپڑھنے کھڑاہو،توایسی نمازپڑھناجیسارخصت ہونے والاآخری نمازپڑھتاہے،اورایسی بات زبان سے مت نکالناجس پرکل کومعذرت کرنی پڑے،اوردوسروںکے پاس جومال ہے اسکی کوئی طمع اپنے دل میںنہ رکھنا۔
تشریح…یہ تین مختصرنصائح انسانی معاش اورمعادکی خوشحالی کیلئے کافی ہیں۔یہاںپہلی نصیحت نمازکے متعلق ہے نمازکیاہے؟یہی کہ دونوںہاتھ اٹھائے گویادنیاکوپس پشت ڈال دیااور اﷲاکبرکہہ کرگویااس جہان سے نکل کرعالم قدس میںداخل ہوگیا،اب نہ کھاناہے نہ پینا،نہ کسی سے خطاب کرناہے،نہ کسی کی طرف التفات ،مصلی کودیکھوتوسرتاپاادب ہی ادب نظرآتا ہے، کھڑاہے توہمہ تن کسی سے مناجات میں منہمک ہے،کبھی رکوع میںجھکتاہے توکبھی سجدہ میں جاپڑتاہے،اورکچھ دیرکیلئے تسبیح وتقدیس میںایسامشغول ہے کہ اس کی نظروںمیںکوئی دوسرا گویاموجودہی نہیں،اسی محویت کی صورت سے گزرکرباادب دوزانوبیٹھ جاتاہے اورتھوڑی دیر کے بعداپنے دائیںبائیںوالوںکواس طرح ’’السلام علیکم‘‘ کہتاہے گویاکسی دوسرے عالم سے ابھی ابھی اس جہان میں آیاہے۔
نمازکیاہے؟عین اقامت کی حالت میں ایک عجیب سفرہے کتناطویل ہے؟ اورکتنامختصر؟ طویل تو اتناکہ عالم اسفل سے عالم بالاکا،اورمختصراتناکہ صرف چندلمحات میںواپسی ہوجاتی ہے، کاش! اگر اس صورتِ سفرمیںہمارے دلوںمیں یہ تصورپختہ ہوکرحقیقت کارنگ پیداکرلے، تو ہمار ی نمازوں میںبس جان پڑجائے،اورمومنوںکے لئے نمازکے معراج ہونے کامطلب شایدکچھ کچھ سمجھ میں آنے لگے،کتنی مشکل اوردشوارگذارحقیقت کوکتنے آسان طریقے پرادافرمادیاہے، یعنی یہ کہ یوںنمازپڑھوگویاسب کورخصت کردیااورسب سے رخصت ہوگئے، اوریہ یقین کرلو، گویاتمام جہان کورخصت کرکے یہ آخری نمازپڑھ رہے ہو،اب معلوم نہیں کہ میسرہوکہ نہ ہو۔
دوسری بات کیسی عجیب فرمائی کہ جب منہ سے کوئی بات نکلے توہمارایہ فرض ہوناچاہئے کہ ہم یہ خوب سوچ لیں کہ کل بندوںکے سامنے یافرداء قیامت میںپروردگارکے سامنے قابل ندامت نہ ہوکہ پھراس کی معذرت کرنی پڑے۔
تیسری بات یہ ہے کہ انسان کی فطرت میںیہ بات داخل ہے کہ دوسروںکے مال کی طرف دیکھاکرتاہے خواہ خودغنی ہی کیوںنہ ہو،جسکانتیجہ یہ ہوتاہے کہ اس کے نفس میں ہمیشہ کیلئے فقرکی خصلت پیداہوجاتی ہے اوردوسری طرف اس بری خصلت کی وجہ سے دوسروںسے قلب میں خفیہ طورپرعداوت پیداہوجاتی ہے،جسکی وجہ سے اسکی راحت اورآرام کی زندگی ہمیشہ کے لئے تلخ بن جاتی ہے،اگرکاش مسلمان اس مختصرنصیحت پرعمل کرلے تواسکی تلخ زندگی بہت آسانی کیساتھ شیریں بن سکتی ہے۔ان تین مختصرجملوںمیں معاش اورمعادکی فلاح کے اسرارکوسمودینایہ انھیں کی شان تھی،جنکوجوامع الکلم مرحمت کئے گئے تھے،خداتعالیٰ ہم کوعمل کی توفیق بخشے۔

No comments:

close