fazail+e+sahaba - Roshan Worlds

knowledge islamic quotes articles poims islamic education tips and tricks apps and games for pc android apps latest news for information technology

google Search

Sunday, May 10, 2020

fazail+e+sahaba




عدالت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین
علامہ، محدث، مفسر امام اھل السنۃ محمد بن احمد بن ابی بکر الانصاری القرطبی۔ رحمہ اللہ مندرجہ ذیل آیت کی تفسیر میں عدالت صحابہ کے حوالے سے خوبصورت ترین بحث فرماتے ہیں۔*
*مُحَمَّدٌ رَّسُوۡلُ اللّٰہِ ؕ وَ الَّذِیۡنَ مَعَہٗۤ اَشِدَّآءُ عَلَی الۡکُفَّارِ رُحَمَآءُ بَیۡنَہُمۡ تَرٰىہُمۡ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبۡتَغُوۡنَ فَضۡلًا مِّنَ اللّٰہِ وَ رِضۡوَانًا ۫ سِیۡمَاہُمۡ فِیۡ وُجُوۡہِہِمۡ مِّنۡ اَثَرِ السُّجُوۡدِ ؕ ذٰلِکَ مَثَلُہُمۡ فِی التَّوۡرٰىۃِ ۚ ۖ ۛ وَ مَثَلُہُمۡ فِی الۡاِنۡجِیۡلِ ۚ ۟ ۛ کَزَرۡعٍ اَخۡرَجَ شَطۡئَہٗ فَاٰزَرَہٗ فَاسۡتَغۡلَظَ فَاسۡتَوٰی عَلٰی سُوۡقِہٖ یُعۡجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیۡظَ بِہِمُ الۡکُفَّارَ ؕ وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنۡہُمۡ مَّغۡفِرَۃً وَّ اَجۡرًا عَظِیۡمًا ﴿29 الفتح)*
*محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں* *کافروں پر سخت ہیں آپس میں رحمدل ہیں تو انہیں دیکھے گا رکوع اور سجدے کر رہے ہیں کہ اللہ تعالٰی کے فضل اور رضامندی کی جستجو میں ہیں ، ان کا نشان ان کے چہروں پر سجدوں کے اثر سے ہے ، ان کی یہی مثال تورات میں ہے اور ان کی مثال انجیل میں ہے مثل اس کھیتی کے جس نے اپنا انکھوا نکالا پھر اسے مضبوط کیا اور وہ موٹا ہوگیا پھر اپنے تنے پر سیدھا کھڑا ہوگیا اور کسانوں کو خوش کرنے لگا تاکہ ان کی وجہ سے کافروں کو چڑائے، ان ایمان والوں اور نیک اعمال والوں سے اللہ نے بخشش کا اور بہت بڑے ثواب کا وعدہ کیا ہے ۔*
*وضاحت: اس آیت سے تمام صحابہ کی عبادت وغیرہ کو مثالی کہا گیا ہے اور ان دلوں کی سچائی بیان کی گئی ہے کہ ان کا مقصد حیات رب العالمین کی رضامندی کی تلاش ہےاور بفضل اللہ معاویہ رضی اللہ عنہ اس لسٹ میں داخل ہیں۔*
*امام قرطبي رحمه الله اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں:*
*قُلْتُ: فَالصَّحَابَةُ كُلُّهُمْ عُدُولٌ، أَوْلِيَاءُ اللَّهِ تَعَالَى وَأَصْفِيَاؤُهُ، وَخِيَرَتُهُ مِنْ خَلْقِهِ بَعْدَ أَنْبِيَائِهِ وَرُسُلِهِ. هَذَا مَذْهَبُ أَهْلِ السُّنَّةِ، وَالَّذِي عَلَيْهِ الْجَمَاعَةُ مِنْ أَئِمَّةِ هَذِهِ الْأُمَّةِ. وَقَدْ ذَهَبَتْ شِرْذِمَةٌ لَا مُبَالَاةَ بِهِمْ إِلَى أَنَّ حَالَ الصَّحَابَةِ كَحَالِ غَيْرِهِمْ، فَيَلْزَمُ الْبَحْثُ عَنْ عَدَالَتِهِمْ. صحابہ سارے کے سارے عادل ہیں اللہ کے ولی ہیں اور اس کے چنے ہوئے ہیں اور اللہ کی مخلوق میں انبیاء اور رسولوں کے بعد سب سے اعلی انسان ہیں، یہ اہل سنت والجماعت کا مذھب ہے اور اسی مذہب پر اس امت کے ائمہ کی جماعت تھی اور ایک چھوٹا سا گروہ جن کی کوئی پرواہ نہیں ( انکا کوئی شمار نہیں) اس موقف کی طرف گیا ہے کہ صحابہ کا حال بھی بعد والے افراد کی طرح ہے لہذا ان کی عدالت کے بارے میں تحقیق کی جائے گی.*

*آگے فرماتے ہیں:*
*وَمِنْهُمْ مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ حَالِهِمْ فِي بُدَاءَةِ الْأَمْرِ فَقَالَ: إِنَّهُمْ كَانُوا عَلَى الْعَدَالَةِ إِذْ ذَاكَ، ثُمَّ تَغَيَّرَتْ بِهِمُ الْأَحْوَالُ فَظَهَرَتْ فِيهِمُ الْحُرُوبُ وَسَفْكُ الدِّمَاءِ، فَلَا بُدَّ مِنَ الْبَحْثِ. وَهَذَا مَرْدُودٌ، فَإِنَّ خِيَارَ الصَّحَابَةِ وَفُضَلَاءَهُمْ كَعَلِيٍّ وَطَلْحَةَ وَالزُّبَيْرِ وَغَيْرِهِمْ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ مِمَّنْ أَثْنَى اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَزَكَّاهُمْ وَرَضِيَ عَنْهُمْ وَأَرْضَاهُمْ وَوَعَدَهُمُ الْجَنَّةَ بِقَوْلِهِ تَعَالَى "مَغْفِرَةً وَأَجْراً عَظِيماً". وَخَاصَّةً الْعَشَرَةَ الْمَقْطُوعُ لَهُمْ بِالْجَنَّةِ بِإِخْبَارِ الرَّسُولِ هُمُ الْقُدْوَةُ مَعَ عِلْمِهِمْ بِكَثِيرٍ مِنَ الْفِتَنِ وَالْأُمُورِ الْجَارِيَةِ عَلَيْهِمْ بَعْدَ نَبِيِّهِمْ بِإِخْبَارِهِ لَهُمْ بِذَلِكَ. وَذَلِكَ غَيْرُ مُسْقِطٍ مِنْ مَرْتَبَتِهِمْ وَفَضْلِهِمْ، إِذْ كَانَتْ تِلْكَ الْأُمُورُ مَبْنِيَّةً عَلَى الِاجْتِهَادِ، وَكُلُّ مُجْتَهِدٍ مُصِيبٌ.*
*اور کچھ افراد نے صحابہ کے بیچ میں فرق کیا ہے ان کے ابتدائی معاملے کے اعتبار سے ان کا کہنا ہے :وہ پہلے عدالت پر تھے پھر ان کے احوال تبدیل ہوگئے اور ان کے بیج جنگیں ظاہر ہوگئی اور خون بہا لہذا ضروری ہے کہ تحقیق کی جائے لیکن یہ موقف مردود ہے بےشک افضل ترین اور اخیر ترین صحابہ جیسے علی،* *طلحہ ، زبیر رضی اللہ عنھم اجمعین اور دیگر صحابہ جن کی اللہ نے ثنا بیان کی ہے اور ان کو پاک فرمایا ہے اور ان کے لئے رضامندی کا فیصلہ کیا اور ان کے لیے جنت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس آیت کے اندر ( اللہ نے ان کے لیے بخشش اور بڑا اجر تیار کر رکھا ہے) اور خاص طور پر دس یقینی جنتی صحابہ ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں خبر دی کہ وہ نمونہ ہیں۔ ساتھ ( میں یہ بات ذہن نشین کریں کہ) وہ ( صحابہ) بہت زیادہ علم رکھتے تھے فتنوں کے بارے میں اور نبی علیہ الصلوۃ وسلام کے بعد واقعہ پزیر ہونے والے معاملات کے بارے میں، کیونکہ نبی علیہ الصلاۃ والسلام نے انہیں یہ خبر دی تھی۔*
*تو یہ (جنگیں وغیرہ) انہیں انکی فضیلت اور مترتبت میں ذرہ برابر کمی نہیں کر سکتی یہ سارے امور ان کے اجتہاد پر مبنی تھےاور ہر مجتہد مصیب ہی ہوتا ہے۔*


No comments:

close